Wednesday 15 January 2020

Weapons information,, اسلحہ بارے دلچسپ ممعلومات

_*🔫اسلحہ بارے دلچسپ ممعلومات💣*_

*میری بڑی خواہش* تھی کہ ایک پوسٹ Weapon کے Basic بارے میں بھی کی جاۓ۔ تاکہ عام آدمی کو بھی ہھتیاروں کے بارے میں کچھ بنیادی معلومات فراہم کی جاسکے۔ اس پوسٹ کے لیے میں نے بڑی محنت کی ہے یقیناناً آپکو پسند آۓ گی۔

اس وقت دنیا میں جتنے بھی ہتھیاروں سے فاٸرنگ کی جاتی ہیں ان سب کو Gun کہتے ہیں اور اردو میں اسکو بندوق کہتے ہیں۔

 ان گن میں جو گولیاں استعمال ہوتی ہیں انکو Bullet یا Round یا Cartrridge کے نام سے پکارتے ہیں لیکن ان میں بھی فرق ہوتا ہیں۔ ان گولیوں میں بارود یعنی جسکو Ammunition بھی کہتے ہیں انکو ایکShell  جسکو خول یا کیسنگ بھی کہتے ہیں اس میں بھرا جاتا ہے  اور فاٸرنگ کی صورت میں یہی بارود آپکی مطلوبہ ٹارگٹ کو ہٹ کرتی ہے۔اور گولی کا Shell یعنی خول گن کے Ejacter کے زریعے داٸیں طرف نکل جاتا ہے۔

وہ گولی جسکے Shell یعنی خول میں Ammunition یعنی بارود شامل ہوں۔ یعنی وہ گولی جو Shell اور Ammunition دونوں پر مشتمل ہوں اسکو انگلش میں Round اور اردو میں اسکو مکمل گولی کہتے ہے۔ یعنی وہ گولی جو Shell اور Bullet دونوں پر مشتمل ہوں۔ یہ Round پیتل کی دھات سے بنایا جاتا ہے۔ یہ Round ہینڈ گن اور راٸفل میں استعمال کی جاتی ہے۔

وہ گولی یا وہ بارود یا وہ Ammunition  جو Shell  کے اندر لگی ہو اسکو انگلش میں Bullet اور اردو میں اسکو گولی کہاں جاتا ہے۔

وہ گولی جسکے Shell میں بارود کی شکل چھوٹے چھوٹے چرے ہو اسکو انگلش میں Cartridge اور اردو میں اسکو کارتوس کہتے ہیں۔ یہ چھوٹے چھوٹے چرے ایک بڑے ساٸز کے کارتوس کی شکل میں بھی ہو سکتا ہے۔ کارتوس کا Shell یعنی خول زیادہ تر پلاسٹک کا بنایا جاتا ہے۔ کارتوس صرف شاٹ گن میں استعمال ہوتی ہے۔

جس کمپنی کا گن ہو تو اسی کمپنی کی گولیاں استعمال کرنی چاہیے۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ لوگ تو ایمپورٹڈ گن خریدتے ہیں لیکن گولی وہ مقامی طور بناٸ گٸ استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ کافی سستی ہوتی ہیں لیکن اس سے آپکی گن بہت ڈیمیج ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح اگر آپکی گن پاکستان کی بنی ہے تو اسمیں کبھی بھی ایمپورٹڈ گولی کا استعمال نہ کرے خاص طور پر برسٹ کی صورت میں۔ برسٹ اسکو بولتے ہیں جب تک آپکی انگلی ٹریگر پر رہتی ہے گن سے گولیاں نکلتی رہتی ہیں۔ کیونکہ فاٸرنگ کی صورت میں وہ جھٹکا لیتی ہے جسکی وجہ سے بیرل کا رنگ سرخ ہوجاتا ہے اور وہ پھٹ جاتا ہے جو کہ جان لیوہ ثابت ہوتا ہے۔ لہزا اس سے اجتناب کرے۔ چاٸنہ کی 311 نمبر کی گولی خریدنی چاہیے۔ کیونکہ یہ گولی نرم ہوتی ہے اور فاٸرنگ کی صورت میں جب یہ بیرل سے نکلتی ہے تو یہ بیرل کو Damage نہیں کرتی۔ دوسری بات جب اسی فاٸرشدہ گولی کو دوبارہ بیرل کے اندر سے گزارنا چاہے تو یہ نہیں گزرے گی اور یہی اس گولی کی اصل ہونے کا ثبوت ہی۔ اس کے علاوہ جو یہاں کی بنی گولیاں ہوتی ہیں وہ کافی سخت ہوتی ہیں اور جب یہ فاٸرنگ کی صورت میں بیرل سے باہر نکلتی ہیں تو یہ بیرل کو Damage کرتی ہیں۔ دوسری بات جب اس فاٸر شدہ گولی کو دوبارہ بیرل کے اندر سے گزارنا چاہے تو یہ بیرل کے اندر چلی جاٸ گی اور یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ گولی دو نمبر کی بنی ہوٸ ہے۔ 

 کسی بھی گن کا دارومدار اسکی نالی یعنی بیرل پر ہوتا ہے کیونکہ گولی بیرل سے گزرتی ہے اور جب بیرل اوریجنل ہونگا تو  آپکا گن درست کام کرے گی اور ایسی گن زنگ نہیں پکڑتی۔ اگر بیرل اوریجنل نہیں ہونگا تو پھر اسکے پھٹنے کا خدشہ ہوتا ہے اور ایسی بیرل بہت جلد زنگ پکڑتی ہیں۔ وہ بیرل اچھی ہوتی ہے جسکی نالی کے اندر کروم میٹل کی تہہ چڑھاٸ گٸ ہو کیونکہ جب گن سے فاٸرنگ کرتے ہیں تو کروم میٹل بندوق کی نالی کو ٹھنڈا رکھتی ہے اور اسکو زنگ پکڑنے سے محفوظ رکھتی ہیں۔

دنیا کے کسی بھی گن کے Barrel کے انرونی ساٸز کو یا اسکے Diameter کو یا اسکے قطر کو یا اسکے گولاٸ کو اس گن کا Bore کہتے ہیں۔ Bore کی پیماٸش انچز اور ملی میٹر میں کی جاتی ہیں۔ اگر Bore کو انچ میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ Caliberکا لفظ استعمال کرتے ہیں او اگر Bore کو ملی میٹر میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ MM کالفظ استعمال کرتے ہیں

اسی طرح دنیا کے کسی بھی گن کے بلٹ کے بیرونی ساٸز کو یا اسکے Diameter کو یا اسکے قطر کو یا اسکے گولاٸ کو اس بلٹ کا Bore کہا جاتا ہے۔ اسکی پیماٸش انچز اور ملی میٹر میں کی جاتی ہیں۔ اگر اسکو انچ میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ Caliberکا لفظ استعمال کرتے ہیں او اگراسکو ملی میٹر میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ MM کالفظ استعمال کرتے ہیں۔
.30 bore=7.62mm
.30 bore= .30 of an inch
9mm=.35 bore
اگر MM کو Caliber یعنی انچز میں تبدیل کرنا ہوں تو اسکو 25.4 سے divide کرینگے۔ جیسے
9mm÷25.4=.355 caliber

اسی طرح اگر Caliber یعنی انچز کو MM میں تبدیل کرنا ہوں تو اسکو 25.4 سے Multiply کرینگے۔ جیسے
.355caliber×25.4=9mm

پاکستان میں مقامی طور پر تیار کی گٸ گنیں عموماً ہاتھ سے بناٸ جاتی ہیں اس وجہ سے انکی Finishing بہت اچھی نہیں ہوتی۔ یہ وزن میں بھاری ہوتی ہیں۔ بعض اوقات فاٸرنگ کرتے وقت انکے بیرل میں گولی پھنس جاتی ہیں یعنی دھوکہ دے جاتی ہیں۔ انکے بیرل پر کسی قسم کی کروم میٹل کی دھات نہیں چڑھاٸ جاتی اس وجہ سے فاٸرنگ کرتے وقت اسکا بیرل بہت گرم رہتا ہے اور بعض اوقات پھٹنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ جتنی بھی گنیں مقامی طور پر بناٸ جاتی ہیں اسکا رنگ ضرور اترے گا۔ جبکہ جو گنیں باہر سے ایمپورٹ ہوکے آتی ہیں وہ تمام گنیں مشینوں سے بناٸ جاتی ہیں اس وجہ سے انکی Finishing بہت اچھی ہوتی ہے۔ یہ وزن میں میں بھی ہلکے ہوتے ہیں۔ فاٸرنگ کرتے وقت یہ کوٸ دھوکہ دیتی۔ انکے بیرل میں کروم دھات کی تہہ چڑھاٸ جاتی ہیں جس سے بیرل ٹھنڈا رہتا ہے اور بیرل پھٹنے کا کوٸ خدشہ نہیں رہتا۔ اوریجنل گن کا رنگ کبھی بھی نہیں اترتا ہاں رنگ کچھ مدھم پڑ جاتا ہے۔

گن کی تین اقسام ہوتی ہیں
1- Handgun
2-Shotgun
3-Rifile
                               Handgun -1
 وہ Gun جسکی Barrel یعنی نالی چھوٹی ہو او اسکو ایک ہاتھ سے چلایا جاۓ اور اسکو چلانے کے لیے آپکو Shoulder  کی ضرورت نہیں پڑے اسکو Handgun یا پسٹل کہا جاتا ہے۔ اور اردو میں اسکو پستول کہا جاتا ہے۔ ہم Handgun کو تو Gun کہہ سکتے ہیں لیکن Gun کو Handgun نہیں کہہ سکتے۔ ہینڈ گن میں گولی ہمیشہ گھوم کے بیرل سے باہر نکلتی ہیں۔ ہینڈ گن کو آپ بآسانی ہر جگہ اور چھپکے سے بھی لیکر جاسکتے ہیں۔ شادیوں اور دیگر خوشی کے مواقع پر اسی ہتھیار سے ہواٸ فاٸرنگ کی جاتی ہیں جو کہ جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔ جب اسکو چلانا ہوں تو سب سے پہلے اس کے میگزین میں گولیاں ڈالی جاتی ہیں۔ پھر میگزین کو پسٹل میں ڈالا جاتا ہے پھر اسکے پیچھے لگے ہوۓ Hammer یعنی گوڑے کو پیچھے کھینچا جاتا ہے پھر چیمبر کو پیچھے کینچ کر چھوڑ دیا جاتا ہے پھر ٹریگر کو دبایا جاتا ہے اور گن میں لگی فاٸرنگ پن گولی کے پراٸمر یعنی گولی کے مرکز یعنی گولی کے درمیانی حصے کو ہٹ کر کے گولی بندوق کی Barrel یعنی نالی سے باہر نکلتی ہے اور آپکے مطلوبہ ہدف کو ہٹ کرتی ہے۔ اور گولی کا Shell یعنی خول گن کے Ejacter کے زریعے داٸیں طرف نکل جاتا ہے۔ اگر پسٹل کی آواز کو 80 فیصد کم کرنا ہو تو سب سے پہلے اس پسٹل سے اسکے اپنے بیرل کو نکالا جاتا ہے پھر اسکی جگہ دوسرے بیرل کو لگایا جاتا ہے یہ اصلی بیرل سے کچھ لمبا ہوتا ہے اور اسکے سرے پر چوڑیاں ہوتی ہے پھر اس بیرل کے چوڑیوں پر Silencer لگایا جاتا ہے۔ اور اس طرح اس پسٹل سے فاٸرنگ کی آواز  80 فیصد کم ہوجاتی ہے۔ ہینڈ گن کی بھی مختلف اقسام ہیں۔

                TT 30 Bore Pistol-A
یہ روسی ساختہ ہے اسکا اصلی نام Tula Tokarev ہے۔ اسکے میگزین میں 6 یا 7 گولیاں آتی ہیں۔ اس گن میں کوٸ سیفٹی لاک نہیں ہوتا اور گولی چل جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ استعمال کا طریقہ سب سے آسان ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ اسی پسٹل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مقامی طورپر تیار کی گٸ ان گن میں اب 15 شاٹ کی میگزین بھی آ گٸ ہے۔ آجکل چاٸنہ Norinco کمپنی کی اچھی پسٹل آتی ہیں۔ اسکی گولی خاصی حد تک دور جاتی ہے اور ٹارگٹ کو صحیح ہٹ کرتی ہے۔ مقامی طورجو اوریجنل پسٹل بناٸ جاتی ہیں ان میں یہ لوگ Ak47 Rifile کی خراب راٸفل کے بیرل کو کاٹ کر اسکی پسٹل بناتے ہیں یعنی یہاں کے کاریگر Ak47 Rifile کے بیرل کوتین جگہوں سے کاٹ کر اسکے الگ الگ تین بیرل یعنی تین پسٹل بناتے ہیں۔ اسکے علاوہ یہاں بیرل گاڑی کے ایکسل سے بھی بناۓ جاتے ہیں جو بیرل کی سب سے اچھی کوالٹی ہوتی ہے۔ اسکے علاوہ یہاں کے کاریگرلوہے کا ایک پیس لیکر اسمیں سوراخ کرتے ہیں یعنی اس سے بیرل بناتے ہیں اور اوپر سے اس لویے کے پیس کو گول بنا کر بیرل تیار کیا جاتا ہے جو بیرل کی سب سے گھٹیا قسم ہوتی ہیں۔

                          9MM Pistol -B
آجکل اس پسٹل کی مقبولیت میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے۔ اسکے میگزین میں 15 گولیاں آتی ہیں۔ اسمیں سیفٹی لاک موجود ہوتا ہے اور گولی چل جانے کا اندیشہ نہں ہوتا۔ استمال کا طریقہ سیفٹی لاک ہونے کی وجہ سے تھوڑا مشکل ہیں۔ یہ Tt 30 Bore pistol سے مہنگا ہوتا ہے۔ اسکی گولی تیس بور پسٹل کے مقابلے میں زیادہ دور تک نہیں جاتی۔ اسکی گولی کی 30 بور پسٹل سے موٹا ہوتا ہے اور لمباٸ میں بھی کم ہوتی ہے۔ یہ قریب کے ہدف کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ آجکل ٹارگٹ کیلنگ کے واقعات اس پسٹل سے بہت زیادہ ہو رہے ہیں۔

                               Revolver -C
اس گن کا استعمال اب ختم ہوگیا ہے۔ پرانے زمانے میں اسکا استعمال بہت زیادہ تھا۔ اور یہ دنیا کی پہلی گن تھی۔ اس میں گولیاں Cylinder یعنی گراری کی شکل میں چیمبر میں ڈالی جاتی ہیں۔

                                 Mauser -D
یہ جرمن ساختہ پسٹل ہے۔ اسکو لوڈ کرنے کا طریقہ راٸفل جیسا ہوتا ہے۔ یعنی راٸفل کی طرح بولٹ ہوتا ہے اور بولٹ کو پیچھے کھینچ کر اسکو لوڈ کیا جاتا ہے۔ باقی یہ پسٹل کی طرح کام کرتی ہے۔

                                Shotgun -2
وہ بندوق جسکو چلانے کے لیے آپکو اپنے دونوں ہاتھ استعمال کرنے پڑے اور آپکو Shoulder  کی بھی ضرورت پڑے اور اس بندوق کی بیرل بھی لمبی ہوں تو ایسے گن کو شاٹ گن کہتے ہیں اور اردو میں اسکو بندوق کہتے ہیں۔ شاٹ گن کو ہم گن کہہ سکتے ہیں لیکن گن کو ہم شاٹ گن نہیں کہہ سکتے۔ اس میں گولی ہینڈ گن کی طرح گھوم کے بیرل سے باہر نہیں نکلتی بلکہ براہ راست بیرل سے باہر نکلتی ہیں۔ اس بندوق کی گولیاں جسامت میں ہینڈ گن اور راٸفل سے بڑی اور بھاری ہوتی ہیں۔ یہ بھی زیادہ تر سیلف ڈیفینس کے لیے استعمال کی جاتی ہیں لیکن اس کو نشانہ بازی، پرندوں اور جانوروں کے شکار میں اور غباروں کو مارنے کے لیے  استعمال کی جاتی ہے۔ اس میں چونکہ میگزین نہٕں ہوتا اس لیے گولی کو بندوق کے چمبر میں ڈالی جاتی ہے اور وہ گولی بندوق کے بیرل سے ہوتے ہوۓ اپنے مطلوبہ ٹارگٹ کو ہٹ کرتی ہے۔ جب اس سے فاٸر کرنا ہو تو اسکے چیمبر کو بار بار لوڈ کرنا ہڑتا ہے۔ یعنی یہ سنگل شوٹر گن کہلاتی ہے۔ اس گن کی مشہور قسم  12 bore repeator کہلاتی ہے۔ پاکستان کے جتنے بھی Private سیکوریٹی ادارے ہے ان سب کے پاس یہ گن استعمال ہوتی ہے۔

                                      Rifile -3
وہ گن یا بندوق جسکو چلانے کے لیے آپکو اپنے دونوں ہاتھ استعمال کرنے پڑے اور آپکو Shoulder  کی بھی ضرورت پڑے اور اس گن کی بیرل بھی لمبی ہوں تو ایسے گن کو راٸفل کہتے ہیں۔ حرف عام میں اسکو کلانشیکوف بھی کہتے ہیں۔  Rifile کو ہم Gun کہہ سکتے ہیں لیکن Gun کو ہم Rifile  نہیں کہہ سکتے۔ ہینڈ گن کی طرح راٸفل میں بھی گولی گھوم کے بیرل سے باہر نکلتی ہیں۔ راٸفل شاٹ گن سے اس لیے مختلف ہوتا ہے کہ شاٹ گن میں میگزین نہیں ہوتا جبکہ دنیا کے ہر راٸفل میں میگزین لازمی ہوتا ہے۔ یہ خودکار ہتھیار کہلاتے ہیں۔ جب اس سے فاٸر کرنا ہو تو اسکے چیمبر کو صرف ایک بار لوڈ کیا جاتا ہے پھر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ سنگل شوٹر کی شکل میں یعنی ٹریگر کو بار بار دبانے سے فاٸر کرتے ہیں یا برسٹ کی شکل میں یعنی ٹریگر کو دبانے سے تمام گولیاں باہر نکالتے ہیں۔ راٸفل دور کی ٹارگٹ کے لیے یوز ہوتی ہےاور بہت گہراٸ میں جاتی ہے۔ یہ ہتھیارقانون نافز کرنے والے اداروں کے پاس خصوصاً پولیس والوں کے پاس ہوتے ہے۔ یہ ہینڈ گن اور شاٹ گن کے مقابلے میں بہت زیادہ نقصان کرتی ہے اور اسکی گولی بھی ان دونوں کے مقابلے میں بہت زیادہ دور تک جاتی ہےAk47, Machine gun,  SubMachine gun, Lightmachine gun اور اسنیپر راٸفل ہیں
اسکی اقسام میں روسی ساختہ Ak47 سب سے مشہور راٸفل ہے اسکو Automatic Kalashnikov کہا جاتا ہے۔ یہ 1947   میں بنی۔ پاکستان اور چاٸنہ میں اسکو سب مشین گن بھی کہتے ہیں۔ اس راٸفل کو پانی میں بھی یوز کیا جاتا ہے۔ اسامہ بن لادم کا یہ پسندیدہ ہتھیار تھا۔ دنیا میں سب سے زیادہ اموات اسی بندوق کی وجہ سے ہوٸ ہے۔ اسکا شمار ممنوعہ بور میں ہوتا ہے۔ عام آدمی کے لیے اسکا License ممنوع ہے۔ اسکے چلانے کا طریقہ سب سے آسان ہے۔اسکو زیادہ صفاٸ کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔ اسکو بآسانی کھولا اور بند کیا جاسکتا ہے۔ یہ فاٸرنگ کے لیے 10  سیکنڈ میں تیار ہو جاتی ہے۔ اسمیں تین طرح کا لوک یوز ہوتا ہے۔ لوک کو اوپر کرے تو یہ نہیں چلتی۔ درمیان میں کرے تو اس سے پوری گولیاں نکلتی یے یعنی پورا برسٹ نکلتا ہے اور یہ اس حالت میں فل آٹومیٹک ہوتی ہے۔ اور نیچے کرے تو ایک ایک گولی فاٸر یوتی ہے یعنی سیمی آٹو میٹک ہوتی ہے۔ اسکے میگزین میں کم از کم 30 گولیاں آتی ہیں زیادہ کی کوٸ قید نہیں۔ یہ پولیس وغیرہ کے استعمال ہوتی ہے۔
ایک راٸفل جسکو .22 یعنی پوینٹ ٹوٹوکہاں جاتا ہے یہ بھی Ak47 کی طرح ہوتی ہے لیکن اسکی بیرل یعنی نالی Ak47 سے چھوٹی ہوتی ہے۔ یہ وزن اور ساٸز میں Ak47 سے ہلکے ہوتے ہیں۔ باقی ان دونوں کا ایک ہی فنکشن ہوتا ہے۔
ایک اور راٸفل جسکو G3 Rifile کہتےہیں یہ جرمن ساختہ ہے۔ یہ Nato کی افواج کی پسندیدہ ہھتیار ہے۔ یہ راٸفل پاکستان میں رینجر اور افواج پاکستان کے زیر استعمال میں ہیں۔ اس طرح Sniper Rifle جو آجکل دینا کی سب سے مقبول اور مہنگی راٸفل ہے۔ یہ زیادہ تر جنگوں میں استعمال کی جاتی ہیں کیونکہ اسکی گولی بہت دور تک جاتی ہے اور بہت زیادہ نقصان کرتی ہے۔  اسکو چلانے کے بہت مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسمیں ایک دوربین بھی نصب ہوتی ہے جو اہداف کو بالکل درست ہٹ کرتی ہیں۔
کچھ مختلف ممالک کے برینڈ کے نام یہ ہیں۔
Norinco= china

Zastava, Skorpion= Serbia

Bikal= Russia

Zingana, Grisan, Stoeger, Sarsilmaz, Kanuni, Canik= Turkey

Taurus= Brazil

Daewoo= Korea

Smith & wesson sigma (nib), Colt, Ruger= USA

Beretta= Italy

Glock= Austria

Heckler & Kock (H&K), Walther= Germany

Lama= Spainمیری بڑی خواہش تھی کہ ایک پوسٹ Weapon کے Basic بارے میں بھی کی جاۓ۔ تاکہ عام آدمی کو بھی ہھتیاروں کے بارے میں کچھ بنیادی معلومات فراہم کی جاسکے۔ اس پوسٹ کے لیے میں نے بڑی محنت کی ہے یقیناناً آپکو پسند آۓ گی۔

اس وقت دنیا میں جتنے بھی ہتھیاروں سے فاٸرنگ کی جاتی ہیں ان سب کو Gun کہتے ہیں اور اردو میں اسکو بندوق کہتے ہیں۔

 ان گن میں جو گولیاں استعمال ہوتی ہیں انکو Bullet یا Round یا Cartrridge کے نام سے پکارتے ہیں لیکن ان میں بھی فرق ہوتا ہیں۔ ان گولیوں میں بارود یعنی جسکو Ammunition بھی کہتے ہیں انکو ایکShell  جسکو خول یا کیسنگ بھی کہتے ہیں اس میں بھرا جاتا ہے  اور فاٸرنگ کی صورت میں یہی بارود آپکی مطلوبہ ٹارگٹ کو ہٹ کرتی ہے۔اور گولی کا Shell یعنی خول گن کے Ejacter کے زریعے داٸیں طرف نکل جاتا ہے۔

وہ گولی جسکے Shell یعنی خول میں Ammunition یعنی بارود شامل ہوں۔ یعنی وہ گولی جو Shell اور Ammunition دونوں پر مشتمل ہوں اسکو انگلش میں Round اور اردو میں اسکو مکمل گولی کہتے ہے۔ یعنی وہ گولی جو Shell اور Bullet دونوں پر مشتمل ہوں۔ یہ Round پیتل کی دھات سے بنایا جاتا ہے۔ یہ Round ہینڈ گن اور راٸفل میں استعمال کی جاتی ہے۔

وہ گولی یا وہ بارود یا وہ Ammunition  جو Shell  کے اندر لگی ہو اسکو انگلش میں Bullet اور اردو میں اسکو گولی کہاں جاتا ہے۔

وہ گولی جسکے Shell میں بارود کی شکل چھوٹے چھوٹے چرے ہو اسکو انگلش میں Cartridge اور اردو میں اسکو کارتوس کہتے ہیں۔ یہ چھوٹے چھوٹے چرے ایک بڑے ساٸز کے کارتوس کی شکل میں بھی ہو سکتا ہے۔ کارتوس کا Shell یعنی خول زیادہ تر پلاسٹک کا بنایا جاتا ہے۔ کارتوس صرف شاٹ گن میں استعمال ہوتی ہے۔

جس کمپنی کا گن ہو تو اسی کمپنی کی گولیاں استعمال کرنی چاہیے۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ لوگ تو ایمپورٹڈ گن خریدتے ہیں لیکن گولی وہ مقامی طور بناٸ گٸ استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ کافی سستی ہوتی ہیں لیکن اس سے آپکی گن بہت ڈیمیج ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح اگر آپکی گن پاکستان کی بنی ہے تو اسمیں کبھی بھی ایمپورٹڈ گولی کا استعمال نہ کرے خاص طور پر برسٹ کی صورت میں۔ برسٹ اسکو بولتے ہیں جب تک آپکی انگلی ٹریگر پر رہتی ہے گن سے گولیاں نکلتی رہتی ہیں۔ کیونکہ فاٸرنگ کی صورت میں وہ جھٹکا لیتی ہے جسکی وجہ سے بیرل کا رنگ سرخ ہوجاتا ہے اور وہ پھٹ جاتا ہے جو کہ جان لیوہ ثابت ہوتا ہے۔ لہزا اس سے اجتناب کرے۔ چاٸنہ کی 311 نمبر کی گولی خریدنی چاہیے۔ کیونکہ یہ گولی نرم ہوتی ہے اور فاٸرنگ کی صورت میں جب یہ بیرل سے نکلتی ہے تو یہ بیرل کو Damage نہیں کرتی۔ دوسری بات جب اسی فاٸرشدہ گولی کو دوبارہ بیرل کے اندر سے گزارنا چاہے تو یہ نہیں گزرے گی اور یہی اس گولی کی اصل ہونے کا ثبوت ہی۔ اس کے علاوہ جو یہاں کی بنی گولیاں ہوتی ہیں وہ کافی سخت ہوتی ہیں اور جب یہ فاٸرنگ کی صورت میں بیرل سے باہر نکلتی ہیں تو یہ بیرل کو Damage کرتی ہیں۔ دوسری بات جب اس فاٸر شدہ گولی کو دوبارہ بیرل کے اندر سے گزارنا چاہے تو یہ بیرل کے اندر چلی جاٸ گی اور یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ گولی دو نمبر کی بنی ہوٸ ہے۔ 

 کسی بھی گن کا دارومدار اسکی نالی یعنی بیرل پر ہوتا ہے کیونکہ گولی بیرل سے گزرتی ہے اور جب بیرل اوریجنل ہونگا تو  آپکا گن درست کام کرے گی اور ایسی گن زنگ نہیں پکڑتی۔ اگر بیرل اوریجنل نہیں ہونگا تو پھر اسکے پھٹنے کا خدشہ ہوتا ہے اور ایسی بیرل بہت جلد زنگ پکڑتی ہیں۔ وہ بیرل اچھی ہوتی ہے جسکی نالی کے اندر کروم میٹل کی تہہ چڑھاٸ گٸ ہو کیونکہ جب گن سے فاٸرنگ کرتے ہیں تو کروم میٹل بندوق کی نالی کو ٹھنڈا رکھتی ہے اور اسکو زنگ پکڑنے سے محفوظ رکھتی ہیں۔

دنیا کے کسی بھی گن کے Barrel کے انرونی ساٸز کو یا اسکے Diameter کو یا اسکے قطر کو یا اسکے گولاٸ کو اس گن کا Bore کہتے ہیں۔ Bore کی پیماٸش انچز اور ملی میٹر میں کی جاتی ہیں۔ اگر Bore کو انچ میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ Caliberکا لفظ استعمال کرتے ہیں او اگر Bore کو ملی میٹر میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ MM کالفظ استعمال کرتے ہیں

اسی طرح دنیا کے کسی بھی گن کے بلٹ کے بیرونی ساٸز کو یا اسکے Diameter کو یا اسکے قطر کو یا اسکے گولاٸ کو اس بلٹ کا Bore کہا جاتا ہے۔ اسکی پیماٸش انچز اور ملی میٹر میں کی جاتی ہیں۔ اگر اسکو انچ میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ Caliberکا لفظ استعمال کرتے ہیں او اگراسکو ملی میٹر میں ناپا جاۓ تو اسکے ساتھ MM کالفظ استعمال کرتے ہیں۔
.30 bore=7.62mm
.30 bore= .30 of an inch
9mm=.35 bore
اگر MM کو Caliber یعنی انچز میں تبدیل کرنا ہوں تو اسکو 25.4 سے divide کرینگے۔ جیسے
9mm÷25.4=.355 caliber

اسی طرح اگر Caliber یعنی انچز کو MM میں تبدیل کرنا ہوں تو اسکو 25.4 سے Multiply کرینگے۔ جیسے
.355caliber×25.4=9mm

پاکستان میں مقامی طور پر تیار کی گٸ گنیں عموماً ہاتھ سے بناٸ جاتی ہیں اس وجہ سے انکی Finishing بہت اچھی نہیں ہوتی۔ یہ وزن میں بھاری ہوتی ہیں۔ بعض اوقات فاٸرنگ کرتے وقت انکے بیرل میں گولی پھنس جاتی ہیں یعنی دھوکہ دے جاتی ہیں۔ انکے بیرل پر کسی قسم کی کروم میٹل کی دھات نہیں چڑھاٸ جاتی اس وجہ سے فاٸرنگ کرتے وقت اسکا بیرل بہت گرم رہتا ہے اور بعض اوقات پھٹنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ جتنی بھی گنیں مقامی طور پر بناٸ جاتی ہیں اسکا رنگ ضرور اترے گا۔ جبکہ جو گنیں باہر سے ایمپورٹ ہوکے آتی ہیں وہ تمام گنیں مشینوں سے بناٸ جاتی ہیں اس وجہ سے انکی Finishing بہت اچھی ہوتی ہے۔ یہ وزن میں میں بھی ہلکے ہوتے ہیں۔ فاٸرنگ کرتے وقت یہ کوٸ دھوکہ دیتی۔ انکے بیرل میں کروم دھات کی تہہ چڑھاٸ جاتی ہیں جس سے بیرل ٹھنڈا رہتا ہے اور بیرل پھٹنے کا کوٸ خدشہ نہیں رہتا۔ اوریجنل گن کا رنگ کبھی بھی نہیں اترتا ہاں رنگ کچھ مدھم پڑ جاتا ہے۔

گن کی تین اقسام ہوتی ہیں
1- Handgun
2-Shotgun
3-Rifile
                               Handgun -1
 وہ Gun جسکی Barrel یعنی نالی چھوٹی ہو او اسکو ایک ہاتھ سے چلایا جاۓ اور اسکو چلانے کے لیے آپکو Shoulder  کی ضرورت نہیں پڑے اسکو Handgun یا پسٹل کہا جاتا ہے۔ اور اردو میں اسکو پستول کہا جاتا ہے۔ ہم Handgun کو تو Gun کہہ سکتے ہیں لیکن Gun کو Handgun نہیں کہہ سکتے۔ ہینڈ گن میں گولی ہمیشہ گھوم کے بیرل سے باہر نکلتی ہیں۔ ہینڈ گن کو آپ بآسانی ہر جگہ اور چھپکے سے بھی لیکر جاسکتے ہیں۔ شادیوں اور دیگر خوشی کے مواقع پر اسی ہتھیار سے ہواٸ فاٸرنگ کی جاتی ہیں جو کہ جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔ جب اسکو چلانا ہوں تو سب سے پہلے اس کے میگزین میں گولیاں ڈالی جاتی ہیں۔ پھر میگزین کو پسٹل میں ڈالا جاتا ہے پھر اسکے پیچھے لگے ہوۓ Hammer یعنی گوڑے کو پیچھے کھینچا جاتا ہے پھر چیمبر کو پیچھے کینچ کر چھوڑ دیا جاتا ہے پھر ٹریگر کو دبایا جاتا ہے اور گن میں لگی فاٸرنگ پن گولی کے پراٸمر یعنی گولی کے مرکز یعنی گولی کے درمیانی حصے کو ہٹ کر کے گولی بندوق کی Barrel یعنی نالی سے باہر نکلتی ہے اور آپکے مطلوبہ ہدف کو ہٹ کرتی ہے۔ اور گولی کا Shell یعنی خول گن کے Ejacter کے زریعے داٸیں طرف نکل جاتا ہے۔ اگر پسٹل کی آواز کو 80 فیصد کم کرنا ہو تو سب سے پہلے اس پسٹل سے اسکے اپنے بیرل کو نکالا جاتا ہے پھر اسکی جگہ دوسرے بیرل کو لگایا جاتا ہے یہ اصلی بیرل سے کچھ لمبا ہوتا ہے اور اسکے سرے پر چوڑیاں ہوتی ہے پھر اس بیرل کے چوڑیوں پر Silencer لگایا جاتا ہے۔ اور اس طرح اس پسٹل سے فاٸرنگ کی آواز  80 فیصد کم ہوجاتی ہے۔ ہینڈ گن کی بھی مختلف اقسام ہیں۔

                TT 30 Bore Pistol-A
یہ روسی ساختہ ہے اسکا اصلی نام Tula Tokarev ہے۔ اسکے میگزین میں 6 یا 7 گولیاں آتی ہیں۔ اس گن میں کوٸ سیفٹی لاک نہیں ہوتا اور گولی چل جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ استعمال کا طریقہ سب سے آسان ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ اسی پسٹل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مقامی طورپر تیار کی گٸ ان گن میں اب 15 شاٹ کی میگزین بھی آ گٸ ہے۔ آجکل چاٸنہ Norinco کمپنی کی اچھی پسٹل آتی ہیں۔ اسکی گولی خاصی حد تک دور جاتی ہے اور ٹارگٹ کو صحیح ہٹ کرتی ہے۔ مقامی طورجو اوریجنل پسٹل بناٸ جاتی ہیں ان میں یہ لوگ Ak47 Rifile کی خراب راٸفل کے بیرل کو کاٹ کر اسکی پسٹل بناتے ہیں یعنی یہاں کے کاریگر Ak47 Rifile کے بیرل کوتین جگہوں سے کاٹ کر اسکے الگ الگ تین بیرل یعنی تین پسٹل بناتے ہیں۔ اسکے علاوہ یہاں بیرل گاڑی کے ایکسل سے بھی بناۓ جاتے ہیں جو بیرل کی سب سے اچھی کوالٹی ہوتی ہے۔ اسکے علاوہ یہاں کے کاریگرلوہے کا ایک پیس لیکر اسمیں سوراخ کرتے ہیں یعنی اس سے بیرل بناتے ہیں اور اوپر سے اس لویے کے پیس کو گول بنا کر بیرل تیار کیا جاتا ہے جو بیرل کی سب سے گھٹیا قسم ہوتی ہیں۔

                          9MM Pistol -B
آجکل اس پسٹل کی مقبولیت میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے۔ اسکے میگزین میں 15 گولیاں آتی ہیں۔ اسمیں سیفٹی لاک موجود ہوتا ہے اور گولی چل جانے کا اندیشہ نہں ہوتا۔ استمال کا طریقہ سیفٹی لاک ہونے کی وجہ سے تھوڑا مشکل ہیں۔ یہ Tt 30 Bore pistol سے مہنگا ہوتا ہے۔ اسکی گولی تیس بور پسٹل کے مقابلے میں زیادہ دور تک نہیں جاتی۔ اسکی گولی کی 30 بور پسٹل سے موٹا ہوتا ہے اور لمباٸ میں بھی کم ہوتی ہے۔ یہ قریب کے ہدف کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ آجکل ٹارگٹ کیلنگ کے واقعات اس پسٹل سے بہت زیادہ ہو رہے ہیں۔

                               Revolver -C
اس گن کا استعمال اب ختم ہوگیا ہے۔ پرانے زمانے میں اسکا استعمال بہت زیادہ تھا۔ اور یہ دنیا کی پہلی گن تھی۔ اس میں گولیاں Cylinder یعنی گراری کی شکل میں چیمبر میں ڈالی جاتی ہیں۔

                                 Mauser -D
یہ جرمن ساختہ پسٹل ہے۔ اسکو لوڈ کرنے کا طریقہ راٸفل جیسا ہوتا ہے۔ یعنی راٸفل کی طرح بولٹ ہوتا ہے اور بولٹ کو پیچھے کھینچ کر اسکو لوڈ کیا جاتا ہے۔ باقی یہ پسٹل کی طرح کام کرتی ہے۔

                                Shotgun -2
وہ بندوق جسکو چلانے کے لیے آپکو اپنے دونوں ہاتھ استعمال کرنے پڑے اور آپکو Shoulder  کی بھی ضرورت پڑے اور اس بندوق کی بیرل بھی لمبی ہوں تو ایسے گن کو شاٹ گن کہتے ہیں اور اردو میں اسکو بندوق کہتے ہیں۔ شاٹ گن کو ہم گن کہہ سکتے ہیں لیکن گن کو ہم شاٹ گن نہیں کہہ سکتے۔ اس میں گولی ہینڈ گن کی طرح گھوم کے بیرل سے باہر نہیں نکلتی بلکہ براہ راست بیرل سے باہر نکلتی ہیں۔ اس بندوق کی گولیاں جسامت میں ہینڈ گن اور راٸفل سے بڑی اور بھاری ہوتی ہیں۔ یہ بھی زیادہ تر سیلف ڈیفینس کے لیے استعمال کی جاتی ہیں لیکن اس کو نشانہ بازی، پرندوں اور جانوروں کے شکار میں اور غباروں کو مارنے کے لیے  استعمال کی جاتی ہے۔ اس میں چونکہ میگزین نہٕں ہوتا اس لیے گولی کو بندوق کے چمبر میں ڈالی جاتی ہے اور وہ گولی بندوق کے بیرل سے ہوتے ہوۓ اپنے مطلوبہ ٹارگٹ کو ہٹ کرتی ہے۔ جب اس سے فاٸر کرنا ہو تو اسکے چیمبر کو بار بار لوڈ کرنا ہڑتا ہے۔ یعنی یہ سنگل شوٹر گن کہلاتی ہے۔ اس گن کی مشہور قسم  12 bore repeator کہلاتی ہے۔ پاکستان کے جتنے بھی Private سیکوریٹی ادارے ہے ان سب کے پاس یہ گن استعمال ہوتی ہے۔

                                      Rifile -3
وہ گن یا بندوق جسکو چلانے کے لیے آپکو اپنے دونوں ہاتھ استعمال کرنے پڑے اور آپکو Shoulder  کی بھی ضرورت پڑے اور اس گن کی بیرل بھی لمبی ہوں تو ایسے گن کو راٸفل کہتے ہیں۔ حرف عام میں اسکو کلانشیکوف بھی کہتے ہیں۔  Rifile کو ہم Gun کہہ سکتے ہیں لیکن Gun کو ہم Rifile  نہیں کہہ سکتے۔ ہینڈ گن کی طرح راٸفل میں بھی گولی گھوم کے بیرل سے باہر نکلتی ہیں۔ راٸفل شاٹ گن سے اس لیے مختلف ہوتا ہے کہ شاٹ گن میں میگزین نہیں ہوتا جبکہ دنیا کے ہر راٸفل میں میگزین لازمی ہوتا ہے۔ یہ خودکار ہتھیار کہلاتے ہیں۔ جب اس سے فاٸر کرنا ہو تو اسکے چیمبر کو صرف ایک بار لوڈ کیا جاتا ہے پھر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ سنگل شوٹر کی شکل میں یعنی ٹریگر کو بار بار دبانے سے فاٸر کرتے ہیں یا برسٹ کی شکل میں یعنی ٹریگر کو دبانے سے تمام گولیاں باہر نکالتے ہیں۔ راٸفل دور کی ٹارگٹ کے لیے یوز ہوتی ہےاور بہت گہراٸ میں جاتی ہے۔ یہ ہتھیارقانون نافز کرنے والے اداروں کے پاس خصوصاً پولیس والوں کے پاس ہوتے ہے۔ یہ ہینڈ گن اور شاٹ گن کے مقابلے میں بہت زیادہ نقصان کرتی ہے اور اسکی گولی بھی ان دونوں کے مقابلے میں بہت زیادہ دور تک جاتی ہےAk47, Machine gun,  SubMachine gun, Lightmachine gun اور اسنیپر راٸفل ہیں
اسکی اقسام میں روسی ساختہ Ak47 سب سے مشہور راٸفل ہے اسکو Automatic Kalashnikov کہا جاتا ہے۔ یہ 1947 میں بنی۔ پاکستان اور چاٸنہ میں اسکو سب مشین گن بھی کہتے ہیں۔ اس راٸفل کو پانی میں بھی یوز کیا جاتا ہے۔ اسامہ بن لادم کا یہ پسندیدہ ہتھیار تھا۔ دنیا میں سب سے زیادہ اموات اسی بندوق کی وجہ سے ہوٸ ہے۔ اسکا شمار ممنوعہ بور میں ہوتا ہے۔ عام آدمی کے لیے اسکا License ممنوع ہے۔ اسکے چلانے کا طریقہ سب سے آسان ہے۔اسکو زیادہ صفاٸ کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔ اسکو بآسانی کھولا اور بند کیا جاسکتا ہے۔ یہ فاٸرنگ کے لیے 10  سیکنڈ میں تیار ہو جاتی ہے۔ اسمیں تین طرح کا لوک یوز ہوتا ہے۔ لوک کو اوپر کرے تو یہ نہیں چلتی۔ درمیان میں کرے تو اس سے پوری گولیاں نکلتی یے یعنی پورا برسٹ نکلتا ہے اور یہ اس حالت میں فل آٹومیٹک ہوتی ہے۔ اور نیچے کرے تو ایک ایک گولی فاٸر یوتی ہے یعنی سیمی آٹو میٹک ہوتی ہے۔ اسکے میگزین میں کم از کم 30 گولیاں آتی ہیں زیادہ کی کوٸ قید نہیں۔ یہ پولیس وغیرہ کے استعمال ہوتی ہے۔
ایک راٸفل جسکو .22 یعنی پوینٹ ٹوٹوکہاں جاتا ہے یہ بھی Ak47 کی طرح ہوتی ہے لیکن اسکی بیرل یعنی نالی Ak47 سے چھوٹی ہوتی ہے۔ یہ وزن اور ساٸز میں Ak47 سے ہلکے ہوتے ہیں۔ باقی ان دونوں کا ایک ہی فنکشن ہوتا ہے۔
ایک اور راٸفل جسکو G3 Rifile کہتےہیں یہ جرمن ساختہ ہے۔ یہ Nato کی افواج کی پسندیدہ ہھتیار ہے۔ یہ راٸفل پاکستان میں رینجر اور افواج پاکستان کے زیر استعمال میں ہیں۔ اس طرح Sniper Rifle جو آجکل دینا کی سب سے مقبول اور مہنگی راٸفل ہے۔ یہ زیادہ تر جنگوں میں استعمال کی جاتی ہیں کیونکہ اسکی گولی بہت دور تک جاتی ہے اور بہت زیادہ نقصان کرتی ہے۔  اسکو چلانے کے بہت مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسمیں ایک دوربین بھی نصب ہوتی ہے جو اہداف کو بالکل درست ہٹ کرتی ہیں۔
کچھ مختلف ممالک کے برینڈ کے نام یہ ہیں۔
Norinco= china

Zastava, Skorpion= Serbia

Bikal= Russia

Zingana, Grisan, Stoeger, Sarsilmaz, Kanuni, Canik= Turkey

Taurus= Brazil

Daewoo= Korea

Smith & wesson sigma (nib), Colt, Ruger= USA

Beretta= Italy

Glock= Austria

Heckler & Kock (H&K), Walther=


_*Copy*_

_*مزید دلچسپی سے بھرپور معلوماتی پوسٹس کیلیے فیسبک پیج کو لائک کریں نام اردو میں لکھ کے سرچ کریں👇*_

دلچسپ معلومات بائے سراج جوئیہ

No comments:

Post a Comment

Ambit Finance"

  Ambit Finance" As of my last knowledge update in September 2021, "Ambit Finance" is not a widely recognized term or entity ...