This blog is a informative and entertainment blog.in this blog i am trying to gives general information all kind of information and trying to gives best entertainment for peoples. We should not let time slip through our fingers without having Do remember to share that $100 worth of your time with someone you love? But the family and friends we leave behind will feel the loss for the rest of their lives.
Sunday, 22 December 2019
پاکستان کرکٹ کنٹرول بارے میں ناقابل یقین حقائق....
پاکستان کرکٹ کنٹرول بارے میں ناقابل یقین حقائق
پاکستان کرکٹ کنٹرول بارے میں ناقابل یقین حقائق....!
بورڈ کا ایک چیئرمین
ایک چیف ایگزیکٹو
ایک چیف آپریٹنگ افسر
اور ایک چیف فنانشل افسر
اور اب جگر تھام کر پڑھئے
12 ڈائریکٹر، آٹھ سینئر جنرل منیجر، تین جنرل منیجر، پانچ کوچ، درجنوں دوسرے چھوٹے بڑے افسر، حتیٰ کہ صحافیوں سے ملاقات کے لئے دو ڈائریکٹر، ایک سینئر منیجر، چار منیجر! ایسے ایسے ہوش ربا عہدے! ایک خاتون صرف اس اطلاع کے لئے کہ ٹیم ہاری یا جیتی؟ استغفار! ان تمام خونخوار گِدھوں پر قومی خزانہ کس بے دردی اور وحشیانہ انداز میں لٹایا جا رہا ہے.
اس کی دل دہلا دینے والی مختصر داستان! چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ (مصباح الحق) 32 لاکھ روپے ماہوار، وقار یونس اوربائولنگ، فیلڈنگ وغیرہ کے پانچ کوچ فی کوچ 20 لاکھ روپے ماہوار، 31 ڈائریکٹر و جنرل منیجر وغیرہ، فی کس کم از کم 10 سے 15 لاکھ روپے ماہوار! اب ذرا کھلاڑیوں کی عیاشیاں! 35 رجسٹرڈ کھلاڑی، ہرکھلاڑی 50 ہزار سے آٹھ لاکھ روپے، چھ کھلاڑی آٹھ لاکھ روپے ماہوار لے رہے ہیں۔ ہر کھلاڑی کو میچ کے دوران 35 ہزار روپے روزانہ اضافی الائونس.
صرف ایک کھلاڑی سرفراز احمد کی ایک سال کی آمدنی چار کروڑ 68 لاکھ روپے (وہ بھی ڈالروں میں) جس ملک کی 80 فیصد آبادی شدید غربت، فاقوں اور بیماریوں کی زد میں ہے اس کے صرف ایک ادارہ میں قومی خزانے پر اتنا بڑا ڈاکہ، اتنی وحشت ناک لوٹ مار…اور اس ساری لوٹ مار کا حاصل، کرکٹ ٹیم کی مسلسل چھ سیریز میں ذلت آمیز، شرم ناک شکستیں! اِنا لِلّٰہ و اِنا الیہ راجعون! کوئی پوچھنے والا نہیں، پوچھے گا کون؟ وہ جو خود اندھا دھند لوٹ مار کر رہے ہیں....؟
ڈاکٹر ظفر اقبال لودھی ما ھر غذائیات
میاں بیوی بستر پر لیٹے ہوئے سونے کی تیاری کر رہے تھے، اچانک بیوی بولی۔۔۔۔!
میاں بیوی بستر پر لیٹے ہوئے سونے کی تیاری کر رہے تھے، اچانک بیوی بولی۔۔۔۔!
[7:18 am, 11/12/2019] Tahir Shafiq: میاں بیوی بستر پر لیٹے ہوئے سونے کی تیاری کر رہے تھے، اچانک بیوی بولی۔۔۔۔!
بیوی: "جانو ! کیا تم میرے مرنے کے بعد دوسری شادی کر لو گے۔۔۔؟"
شوہر: "نہیں شونا! تمہیں تو پتہ ہے کہ میں تم سے کتنا پیار کرتا ہوں۔ میں کبھی بھی دوسری شادی نہیں کرونگا۔۔۔!"
بیوی: "لیکن تم اتنی لمبی زندگی تنہا بھی تو نہیں گزار سکتے، شادی تو تہمیں کرنا ہو گی۔۔۔!"
شوہر: (کروٹ بدلتے ہوئے) "دیکھا جائے گا۔ اگر ضروری ہوا تو کر لوں گا، ابھی میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔۔۔!"
بیوی: (دکھ بھری آواز میں ) "کیا تم واقعی دوسری شادی کر لو گے۔۔۔؟"
شوہر: "بیگم ! ابھی تم خود ہی تو زور دے رہی تھی۔۔۔!"
بیوی: "اچھا کیا تم اسے اسی گھر میں لاؤ گے۔۔۔؟"
شوہر: "ہاں، میرا خیال ہے ہمارا گھر کافی بڑا ہے اور اسے یہیں رہنا ہو گا۔۔۔!"
بیوی: "کیا تم اسے اسی کمرے میں رکھو گے۔۔۔؟"
شوہر: "ہاں، کیونکہ یہی تو ہمارا بیڈ روم ہے۔۔۔!"
بیوی: "کیا وہ اسی بیڈ پر سوئے گی۔۔۔؟"
شوہر: (موبائل پر ٹائم دیکھتے ہوئے) "بھئی بیگم ظاہر ہے اور کہاں سوئے گی۔۔۔؟"
بیوی: "اچھا کیا وہ میری جیولری استعمال کرے گی۔۔۔؟"
شوہر: "نہیں اس جیولری سے تمہاری سہانی یادیں وابستہ ہیں۔ وہ یہ استمعال نہیں کر سکے گی۔۔۔!"
بیوی: "اور میرے کپڑے۔۔۔!"
شوہر: "پیاری بیگم! جسے شادی کرنا ہو گی وہ کپڑے بھی خود ہی لے کر آئے گی۔۔۔!"
بیوی: "اور کیا وہ میری گاڑی بھی استعمال کرے گی۔۔۔؟"
شوہر: (جلدی میں) "نہیں یار، اُسے گاڑی چلانا نہیں آتی۔ بہت دفعہ بولا لیکن وہ سیکھنا ہی نہیں چاہتی۔۔۔!"
بیوی: "کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟"
بس پھر اس کے بعد تسی آپ سمجھدار او...
[11:53 am, 11/12/2019] Tahir Shafiq: حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک بار گھر تشریف لائے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا میں نے یہ سوت کاتا ہے آپ اسے بازار لے جائیے اور بیچ کر آٹا لے آئیے تاکہ حسن و حسین (رضی اللہ عنہما) کو روٹی کھلاؤں۔
حضرت علی وہ سوت بازار لے گئے اور اسے چھ روپے میں بیچ دیا، پھر ان روپوں کا کچھ خریدنا چاہتے تھے کہ ایک سائل نے صدا کی مَنْ یُّقْرِضُ اللّٰہُ قَرْضًا حَسَنًا، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے وہ روپے اس سائل کو دے دیئے
تھوڑی دیر کے بعد ایک اعرابی آیا جس کے پاس بڑی فربہ ایک اونٹنی تھی وہ بولا اے علی! یہ اونٹنی خریدو گے؟ فرمایا پیسے پاس نہیں اعرابی نے فرمایا ادھار دیتا ہوں یہ کہہ کر اونٹنی کی مہار حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں دے دی اور خود چلا گیا۔
اتنے میں ایک دوسرا اعرابی نمودار ہوا اور کہاعلی رضی اللہ عنہ اونٹنی دیتے ہو؟ فرمایا لے لو اعرابی نے کہا تین سو نقد دیتا ہوں یہ کہا اور تین سو نقد حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دے دیئے اور اونٹنی لے کر چلا گیا اس کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے پہلے اعرابی کو تلاش کیا مگر وہ نہ ملا
آپ گھر آئے اور دیکھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف فرما ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مسکرا کر فرمایا۔
علی! اونٹنی کا قصہ تم خود سناتے ہو یا میں سناؤں؟
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا حضور آپ ہی سنایئے فرمایا پہلا اعرابی جبریل تھا اور دوسرا اعرابی اسرافیل تھا اور اونٹنی جنت کی وہ اونٹنی تھی جس پر جنت میں فاطمہ سوار ہوگی
خدا کو تمہارا ایثار جو تم نے چھ روپے سائل کو دیئے پسند آیا اور اس کے صلے میں دنیا میں بھی اس نے تمہیں اس کا اجر اونٹنی کی خرید و فروخت کے بہانے دیا۔۔(بیشک اللّه کی راہ میں خرچ کرنے والو کے لیۓ بڑا انعام ہے)
[7:18 am, 11/12/2019] Tahir Shafiq: میاں بیوی بستر پر لیٹے ہوئے سونے کی تیاری کر رہے تھے، اچانک بیوی بولی۔۔۔۔!
بیوی: "جانو ! کیا تم میرے مرنے کے بعد دوسری شادی کر لو گے۔۔۔؟"
شوہر: "نہیں شونا! تمہیں تو پتہ ہے کہ میں تم سے کتنا پیار کرتا ہوں۔ میں کبھی بھی دوسری شادی نہیں کرونگا۔۔۔!"
بیوی: "لیکن تم اتنی لمبی زندگی تنہا بھی تو نہیں گزار سکتے، شادی تو تہمیں کرنا ہو گی۔۔۔!"
شوہر: (کروٹ بدلتے ہوئے) "دیکھا جائے گا۔ اگر ضروری ہوا تو کر لوں گا، ابھی میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔۔۔!"
بیوی: (دکھ بھری آواز میں ) "کیا تم واقعی دوسری شادی کر لو گے۔۔۔؟"
شوہر: "بیگم ! ابھی تم خود ہی تو زور دے رہی تھی۔۔۔!"
بیوی: "اچھا کیا تم اسے اسی گھر میں لاؤ گے۔۔۔؟"
شوہر: "ہاں، میرا خیال ہے ہمارا گھر کافی بڑا ہے اور اسے یہیں رہنا ہو گا۔۔۔!"
بیوی: "کیا تم اسے اسی کمرے میں رکھو گے۔۔۔؟"
شوہر: "ہاں، کیونکہ یہی تو ہمارا بیڈ روم ہے۔۔۔!"
بیوی: "کیا وہ اسی بیڈ پر سوئے گی۔۔۔؟"
شوہر: (موبائل پر ٹائم دیکھتے ہوئے) "بھئی بیگم ظاہر ہے اور کہاں سوئے گی۔۔۔؟"
بیوی: "اچھا کیا وہ میری جیولری استعمال کرے گی۔۔۔؟"
شوہر: "نہیں اس جیولری سے تمہاری سہانی یادیں وابستہ ہیں۔ وہ یہ استمعال نہیں کر سکے گی۔۔۔!"
بیوی: "اور میرے کپڑے۔۔۔!"
شوہر: "پیاری بیگم! جسے شادی کرنا ہو گی وہ کپڑے بھی خود ہی لے کر آئے گی۔۔۔!"
بیوی: "اور کیا وہ میری گاڑی بھی استعمال کرے گی۔۔۔؟"
شوہر: (جلدی میں) "نہیں یار، اُسے گاڑی چلانا نہیں آتی۔ بہت دفعہ بولا لیکن وہ سیکھنا ہی نہیں چاہتی۔۔۔!"
بیوی: "کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟"
بس پھر اس کے بعد تسی آپ سمجھدار او...
[11:53 am, 11/12/2019] Tahir Shafiq: حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک بار گھر تشریف لائے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا میں نے یہ سوت کاتا ہے آپ اسے بازار لے جائیے اور بیچ کر آٹا لے آئیے تاکہ حسن و حسین (رضی اللہ عنہما) کو روٹی کھلاؤں۔
حضرت علی وہ سوت بازار لے گئے اور اسے چھ روپے میں بیچ دیا، پھر ان روپوں کا کچھ خریدنا چاہتے تھے کہ ایک سائل نے صدا کی مَنْ یُّقْرِضُ اللّٰہُ قَرْضًا حَسَنًا، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے وہ روپے اس سائل کو دے دیئے
تھوڑی دیر کے بعد ایک اعرابی آیا جس کے پاس بڑی فربہ ایک اونٹنی تھی وہ بولا اے علی! یہ اونٹنی خریدو گے؟ فرمایا پیسے پاس نہیں اعرابی نے فرمایا ادھار دیتا ہوں یہ کہہ کر اونٹنی کی مہار حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں دے دی اور خود چلا گیا۔
اتنے میں ایک دوسرا اعرابی نمودار ہوا اور کہاعلی رضی اللہ عنہ اونٹنی دیتے ہو؟ فرمایا لے لو اعرابی نے کہا تین سو نقد دیتا ہوں یہ کہا اور تین سو نقد حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دے دیئے اور اونٹنی لے کر چلا گیا اس کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے پہلے اعرابی کو تلاش کیا مگر وہ نہ ملا
آپ گھر آئے اور دیکھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف فرما ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مسکرا کر فرمایا۔
علی! اونٹنی کا قصہ تم خود سناتے ہو یا میں سناؤں؟
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا حضور آپ ہی سنایئے فرمایا پہلا اعرابی جبریل تھا اور دوسرا اعرابی اسرافیل تھا اور اونٹنی جنت کی وہ اونٹنی تھی جس پر جنت میں فاطمہ سوار ہوگی
خدا کو تمہارا ایثار جو تم نے چھ روپے سائل کو دیئے پسند آیا اور اس کے صلے میں دنیا میں بھی اس نے تمہیں اس کا اجر اونٹنی کی خرید و فروخت کے بہانے دیا۔۔(بیشک اللّه کی راہ میں خرچ کرنے والو کے لیۓ بڑا انعام ہے)
حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک بار گھر تشریف لائے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا
حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک بار گھر تشریف لائے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ
عنہا نے کہا
حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک بار گھر تشریف لائے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا میں نے یہ سوت کاتا ہے آپ
اسے بازار لے جائیے اور بیچ کر آٹا لے آئیے تاکہ حسن و حسین (رضی اللہ عنہما) کو روٹی کھلاؤں۔
حضرت علی وہ سوت بازار لے گئے اور اسے چھ روپے میں بیچ دیا، پھر ان روپوں کا کچھ خریدنا چاہتے تھے کہ ایک
سائل نے صدا کی مَنْ یُّقْرِضُ اللّٰہُ قَرْضًا حَسَنًا، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے وہ روپے اس سائل کو دے دیئے
تھوڑی دیر کے بعد ایک اعرابی آیا جس کے پاس بڑی فربہ ایک اونٹنی تھی وہ بولا اے علی! یہ اونٹنی خریدو گے؟ فرمایا
پیسے پاس نہیں اعرابی نے فرمایا ادھار دیتا ہوں یہ کہہ کر اونٹنی کی مہار حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں دے دی
اور خود چلا گیا۔
اتنے میں ایک دوسرا اعرابی نمودار ہوا اور کہاعلی رضی اللہ عنہ اونٹنی دیتے ہو؟ فرمایا لے لو اعرابی نے کہا تین سو نقد
دیتا ہوں یہ کہا اور تین سو نقد حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دے دیئے اور اونٹنی لے کر چلا گیا اس کے بعد حضرت علی
رضی اللہ عنہ نے پہلے اعرابی کو تلاش کیا مگر وہ نہ ملا
آپ گھر آئے اور دیکھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف فرما ہیں حضور صلی اللہ
علیہ وسلم نے مسکرا کر فرمایا۔
علی! اونٹنی کا قصہ تم خود سناتے ہو یا میں سناؤں؟
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا حضور آپ ہی سنایئے فرمایا پہلا اعرابی جبریل تھا اور دوسرا اعرابی اسرافیل تھا
اور اونٹنی جنت کی وہ اونٹنی تھی جس پر جنت میں فاطمہ سوار ہوگی
خدا کو تمہارا ایثار جو تم نے چھ روپے سائل کو دیئے پسند آیا اور اس کے صلے میں دنیا میں بھی اس نے تمہیں اس کا
اجر اونٹنی کی خرید و فروخت کے بہانے دیا۔۔(بیشک اللّه کی راہ میں خرچ کرنے والو کے لیۓ بڑا انعام ہے)
وائٹ ہاوس کو پینٹ کرنے کا ٹھیکہ پاکستانی کو مل گیا
وائٹ ہاوس کو پینٹ کرنے کا ٹھیکہ پاکستانی کو مل گیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ھاوس کا رنگ و روغن کروانے کے لئے مختلف ممالک کے ٹھیکیداروں سے تخمینہ طلب کیا۔
چینی ٹھیکیدار نے تین ملین ڈالر، یورپی ٹھیکیدار نے سات ملین ڈالر اور پاکستانی ٹھیکیدار نے دس ملین ڈالر کا تخمینہ لگایا۔
ٹرمپ نے چینی ٹھیکیدار سے پوچھا کہ آپ نے تین ملین ڈالر کا تخمینہ کیسے لگایا؟
ٹھیکیدار نے جواب دیا کہ ایک ملین کا پینٹ، ایک ملین لیبر کی مزدوری کے لئے اور ایک ملین پرافٹ کا۔
ٹرمپ نے یورپی ٹھیکیدار سے سات ملین کا پوچھا۔
یورپی نے جواب دیا تین ملین کا پینٹ ، دو ملین لیبر کی مزدوری کا اور دو ملین پرافٹ کا۔
اب ٹرمپ نے پاکستانی سے پوچھا کہ تم نے کس طرح دس ملین کا تخمینہ لگایا؟
پاکستانی بولا، چار ملین تمہارے، تین ملین میرے، باقی تین ملین چائنز کو دے کر پینٹ کروالیں گے۔
پاکستانی کو ٹھیکہ مل گیا۔😄😉
Worth Reading 2
Worth Reading 2 ,
میں اکثر عشاء کی نماز راستے میں ہی پڑھتا ہوں کل بھی ایسا ہی کیا نماز سے فارغ ہوکر باہر نکلا.. تو سامنے سڑک پر "مجمع" لگا تھا
ٹریفک جام ہوچکا تھا.. لوگ گاڑیوں سے اتر اتر کر بھیڑ میں گھس کر دیکھ رہے تھے مسجد سے نماز پڑھ کر آنے والے بھی مجمع میں گھس رہے تھے
مجھے "تجسس" ہوا تو میں بھی بھیڑ چیرتا ہوا مجمع کے اندر گھس گیا اور منظر دیکھ کر دیکھتا کا دیکھتا رہ گیا بیچ سڑک پر ایک
تقریباً چالیس سالہ "پاگل" عورت بغیر قمیض کے آدھی برہنہ آلتی پالتی مارے بیٹھی جھوم رہی تھی چاروں طرف لوگ جمع اسے آنکھیں پھاڑے
دیکھ رہے تھے ہلنے کا کوئی نام ہی نہیں لےرہا تھا.. میں نے دیکھا تو میں بھی وہیں جم گیا آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں بچے جوان بوڑھے
سب ہی تھے مسجد سے نماز پڑھ کر آنے والے بھی تھے البتہ وہ دیکھنے کے ساتھ ساتھ کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے "توبہ توبہ" بھی کررہے تھے
میں بھی توبہ توبہ کرتے ہوئے آنکھیں پھاڑے دیکھتا رہا یہ منظر شاید کچھ دیر اور جاری رہتا پتہ نہیں کہاں سے ایک "کھسرا" مجمع چیرتا ہوا اندر آیا
اور اس نے اپنے "دوپٹے" سے عورت کے اوپری بدن کو ڈھانپ دیا اور چاروں طرف لوگوں کو دیکھ کر غصے سے بولا.. ارے او مردوں لعنت ہو تم سب پر
کیا ایک گز کپڑا بھی نہیں لے سکتے تھے اور دوکان بھی سامنے ہے.. ارے او نماز پڑھ کر آنے والوں.. یہ" توبہ توبہ" کرنے کا ناٹک نہیں کرو
لعنت ہو تمہاری مردانگی پر.. میرا بس چلے تو تم سب کو "کھسرا" بنادوں.. دیکھو کتنے نمازیوں کے "کاندھوں" پر رومال پڑا ہے..
کیا ایک رومال اس پاگل عورت کی عزت سے زیادہ قیمتی تھا میرے پاؤں کے نیچے سے زمین "سرک" گئی..
کیونکہ...
میرے کاندھے پر بھی "رومال" تھا
میں اکثر عشاء کی نماز راستے میں ہی پڑھتا ہوں کل بھی ایسا ہی کیا نماز سے فارغ ہوکر باہر نکلا.. تو سامنے سڑک پر "مجمع" لگا تھا
ٹریفک جام ہوچکا تھا.. لوگ گاڑیوں سے اتر اتر کر بھیڑ میں گھس کر دیکھ رہے تھے مسجد سے نماز پڑھ کر آنے والے بھی مجمع میں گھس رہے تھے
مجھے "تجسس" ہوا تو میں بھی بھیڑ چیرتا ہوا مجمع کے اندر گھس گیا اور منظر دیکھ کر دیکھتا کا دیکھتا رہ گیا بیچ سڑک پر ایک
تقریباً چالیس سالہ "پاگل" عورت بغیر قمیض کے آدھی برہنہ آلتی پالتی مارے بیٹھی جھوم رہی تھی چاروں طرف لوگ جمع اسے آنکھیں پھاڑے
دیکھ رہے تھے ہلنے کا کوئی نام ہی نہیں لےرہا تھا.. میں نے دیکھا تو میں بھی وہیں جم گیا آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں بچے جوان بوڑھے
سب ہی تھے مسجد سے نماز پڑھ کر آنے والے بھی تھے البتہ وہ دیکھنے کے ساتھ ساتھ کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے "توبہ توبہ" بھی کررہے تھے
میں بھی توبہ توبہ کرتے ہوئے آنکھیں پھاڑے دیکھتا رہا یہ منظر شاید کچھ دیر اور جاری رہتا پتہ نہیں کہاں سے ایک "کھسرا" مجمع چیرتا ہوا اندر آیا
اور اس نے اپنے "دوپٹے" سے عورت کے اوپری بدن کو ڈھانپ دیا اور چاروں طرف لوگوں کو دیکھ کر غصے سے بولا.. ارے او مردوں لعنت ہو تم سب پر
کیا ایک گز کپڑا بھی نہیں لے سکتے تھے اور دوکان بھی سامنے ہے.. ارے او نماز پڑھ کر آنے والوں.. یہ" توبہ توبہ" کرنے کا ناٹک نہیں کرو
لعنت ہو تمہاری مردانگی پر.. میرا بس چلے تو تم سب کو "کھسرا" بنادوں.. دیکھو کتنے نمازیوں کے "کاندھوں" پر رومال پڑا ہے..
کیا ایک رومال اس پاگل عورت کی عزت سے زیادہ قیمتی تھا میرے پاؤں کے نیچے سے زمین "سرک" گئی..
کیونکہ...
میرے کاندھے پر بھی "رومال" تھا
Subscribe to:
Posts (Atom)
Ambit Finance"
Ambit Finance" As of my last knowledge update in September 2021, "Ambit Finance" is not a widely recognized term or entity ...
-
Disadvantages of Milking Machines and milking parlor in animals, Disadvantages of Milking Machines. Probably the greatest real ...
-
The Pakistan Factor In The India-China Standoff , Snap here to peruse the full unique article. For half a month, India and China have been ...